بہار کے ميٹھاپر گاؤں کے ایک شخص نے پندرہ سال سے اس کاوش کا بانی ہے کہ جب گاؤں یا علاقے کے کسی شخص کی موت کی اطلاع انہیں ملتی ہے تو وہ اسی دن اس کے نام کا ایک درخت لگاتے ہیں. ساتھ ہی وہ ان درختوں کی دیکھ بھال بھی کرتے ہیں.
ماحول کی حفاظت اور نئی نسل کو اپنے باپ دادا کو یاد رکھنے کے مقصد سے ميٹھاپر گاؤں کے بٹاي سنگھ نے سن 2001 سے درخت لگانے کی ٹھان لی. سب سے پہلے جب ان کے والد کی موت ہوئی تو اس کے بعد بٹاي نے رام جی سنگھ کے نام پر پیپل کا درخت لگایا. اس کے بعد سے یہ سلسلہ چلتا آ رہا ہے.
وہ ملک کے نامور لوگوں کے نام پر بھی درخت لگاتے ہیں. اب تک انہوں نے عبد الکلام آزاد سے لے کر کیلاش پتی مشرا کے نام کے درخت لگا دیئے ہیں.
right;">بٹاي سنگھ کا مقصد نام کمانا یا پیسہ کمانا نہیں ہے بلکہ وہ اپنی کام سے معاشرے، خاندان اور ملک کو خوشبودار رکھنا چاہتے ہیں. اب تک وہ دو ہزار سے زیادہ درخت لگا چکے ہیں.
درخت لگانے کی اس روایت کی تعریف ان کے گاؤں والے بھی کرتے ہیں. گاؤں والے کہتے ہیں کی وہ فخر محسوس کرتے ہیں کہ ہمارے گاؤں میں کسی شخص کے باپ دادا کو ہم بھلا نہیں سکتے. تمام درختوں پر مردہ انسان کا نام لکھا ہوتا ہے.
بہر حال، ایسی روایت سے جہاں ماحول کو محفوظ رکھنے میں ایک سہارا جہاں وہیں نئی نسلوں کے لئے بھی اپنے باپ دادا کو یاد رکھنے کا ایک نایاب طریقہ بھی. بے لوث انداز سے کیا گیا یہ کام معاشرے میں مثال ہے.
از قلم محمد کریم عارفی
kareem.khan95@gmail.com